مصری فرعونوں کی تاریخ اور ان کے راز
مصری سلاٹس
مصری فرعونوں کی عظمت، ان کے دور کی تاریخی اہمیت، اور جدید دور میں ان کے رموز کی دریافت پر ایک معلوماتی مضمون۔
مصری تہذیب دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں شمار ہوتی ہے جس میں فرعونوں کے دور کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ فرعون مصر کے قدیم بادشاہ تھے جو نہ صرف سیاسی رہنما بلکہ مذہبی پیشوا بھی تصور کیے جاتے تھے۔ ان کا دور تقریباً 3000 سال قبل مسیح سے شروع ہوا اور رومی سلطنت کے غلبے تک جاری رہا۔
فرعونوں کی عظمت کا اندازہ ان کے پرشکوہ اہرامات اور مقبروں سے لگایا جا سکتا ہے۔ سب سے مشہور اہرام جیزہ کا عظیم ہرم ہے جو فرعون خوفو کی یادگار ہے۔ ان کے علاوہ، فرعون توتن خامون کا مقبرہ بھی اہم ہے جسے 1922 میں دریافت کیا گیا تھا۔ اس دریافت نے قدیم مصر کی ثقافت، فن اور مذہبی رسومات پر نئی روشنی ڈالی۔
فرعونوں کے دور میں مذہب کو مرکزی حیثیت حاصل تھی۔ وہ اپنے آپ کو دیوتاؤں کا نمائندہ سمجھتے تھے اور ان کی پوجا کی جاتی تھی۔ مصری عقیدے کے مطابق، فرعون کی موت کے بعد اس کی روح کو بقا کے لیے خاص رسومات ادا کی جاتی تھیں۔ ان رسومات کا اہم حصہ ممی کا عمل تھا جس میں جسم کو محفوظ کیا جاتا تھا۔
جدید دور میں، ماہرین آثار قدیمہ مصری سلاٹس یعنی فرعونوں کے مقبروں اور ان میں چھپے خزانوں کی دریافت میں مصروف ہیں۔ ہر نئی دریافت سے قدیم مصر کی معاشی طاقت، علمی ترقی اور فن تعمیر کے راز کھل رہے ہیں۔ مثال کے طور پر، 2020 میں سقارہ کے علاقے میں 100 سے زائد قدیم تابوت دریافت ہوئے جنہیں محفوظ حالت میں پایا گیا۔
مصر کے فرعونوں کی داستان صرف ماضی تک محدود نہیں۔ آج بھی ان کی وراثت دنیا بھر کے سیاحوں، تاریخ دانوں اور محققین کو متوجہ کرتی ہے۔ ان کی تعمیرات، تحریریں اور آرٹ کا مطالعہ ہمیں انسانی تہذیب کے سفر کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔
مختصر یہ کہ مصری فرعون نہ صرف ایک دور کے حکمران تھے بلکہ وہ ایک پوری تہذیب کے علامتی کردار ہیں جن کے کارنامے آج بھی انسانی عقل کو حیران کر دیتے ہیں۔
مضمون کا ماخذ:اسکریچ کارڈ لاٹری